ہسپتالوں کی حالت زار، مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے

متن مرتبط با «صادقؑ» در سایت ہسپتالوں کی حالت زار، مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے نوشته شده است

امام جعفر صادقؑ

  • پرورشِ فکر اور امام جعفر صادقؑنذر حافییہ پہلی صدی ہجری کا آخری حصّہ تھا۔ مُفَضَّل بن عُمر جُعفی کو ایک علمی مشکل پیش آئی۔ مُفَضَّل خود بھی بڑی برجستہ علمی شخصیت تھے۔ہوا کچھ یوں کہ ملحدین کی جماعت کے ایک بڑے علمبردار" ابن ابی‌العوجاء" نے مُفَضَّل بن عُمر جُعفی کو ایک روز قبرِ نبیؐ پر آ لیا۔ ابن ابی‌العوجاء نے خدا کے وجود اور توحید پر اس شرط کے ساتھ سوال اٹھایا کہ جواب انتہائی غیرجانبداری اور متانت کے ساتھ دیا جائے۔اب مُفَضَّل بن عُمر جُعفی کو ابن ابی‌العوجاء کی شخصیت کے مطابق مدلل جوابات چاہیے تھے۔ مُفَضَّل بن عُمر جُعفی سوالات لے کر حضرت امام جعفر صادق ؑکے ہاں حاضر ہوئے۔ حضرت امام جعفر صادق ؑ نے اپنی مصروفیات کے پیشِ نظر مُفَضَّل بن عُمر جُعفی سے اگلے روز آنے کو کہا۔ اس کے بعد اگلے مسلسل چار دن آپ نے توحید کے متعلق مُفَضَّل کے سوالات سُنے اور اُن کے جوابات مُفَضَّل کو لکھوائے۔ یوں سمجھئے کہ یہ مُفَضَّل بن عُمر جُعفی کی کلاس نہیں بلکہ توحید کے موضوع پر ایک مکمل ورکشاپ تھی۔اس ورکشاپ میں نقلی دلائل کے بجائے جہان کی خلقت اور اس میں پائے جانے والے اسرار و رموز کو کھول کر رکھ دیا گیا۔ مُفَضَّل بن عُمر جُعفی کو امام نے لکھنے کیلئے کہا تاکہ قیامت تک کا کوئی قاری جب اس کتاب کو پڑھے تو غور وفکر کی صلاحیّت کا استعمال کر کے خدا کے وجود ، اس کی حکمت اور اُس کی قدرت کو با آسانی پرکھ سکے ۔کتاب کے پہلے باب میں اُن سوالات کا جواب دیا گیا ہے، جن کی وجہ سے کوئی شخص خدا کا انکار کرتا ہے۔ پہلے باب میں منکرین خدا کو دنیا کی تخلیق کے مفروضات، انسان کی تخلیق کی انفرادیت اور انسانی جسم کے اعضاء مثلاً نظام ہضم اور حواسِ خمسہ کی باریکیاں تفصیل کے ساتھ بیان کی گئی ہیں۔ اس سے یہ جاننے کی دعوت دی گئی ہے ک, ...ادامه مطلب

  • جدیدترین مطالب منتشر شده

    گزیده مطالب

    تبلیغات

    برچسب ها