ہسپتالوں کی حالت زار، مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے

متن مرتبط با «گوئیاں» در سایت ہسپتالوں کی حالت زار، مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے نوشته شده است

مولانا آزاد کی غلط پیشین گوئیاں

  • مولانا آزاد کی غلط پیشین گوئیاںنظریۂ پاکستان اور دو قومی نظریے کے مخالفین مولانا آزاد کی پاکستان کے حوالے سے کی گئی پیش گوئیوں کو پاکستان کے وجود کے خلاف ایک دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ اس ضمن میں اور پاکستان کے حوالے سے مولانا آزاد کی ہر پیش گوئی کا جواب منیر احمد منیر کی تصنیف ’’مولانا ابوالکلام آزاد اور پاکستان۔۔۔ ہر پیش گوئی حرف بہ حرف غلط‘‘ میں بھرپور طریقے سے دیا گیا ہے۔مولانا آزاد کی پیش گوئی تھی کہ ’’بنگالی بیرونی قیادت قبول نہیں کرتے اسی لیے مسٹر اے کے فضل حق نے قائداعظم کے خلاف بغاوت کردی تھی‘‘۔ مصنف منیر احمد منیر نے تاریخی حوالوں سے اس کی تفصیل بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’اے کے فضل حق نے قائداعظم کے خلاف کوئی بغاوت نہیں کی تھی۔ ان کی طرف سے پارٹی ڈسپلن کی مسلسل اور سنگین خلاف ورزیوں پر آل انڈیا مسلم لیگ کے آئین کی رو سے صدر مسلم لیگ قائداعظم نے انضباطی کارروائی کی‘‘۔ مولانا آزاد کی اس دلیل کہ ’’بنگالی باہر کی قیادت کو مسترد کردیتے ہیں‘‘ کے جواب میں مصنف نے تاریخی حوالوں کی تفصیل دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بنگال کے پہلے غیر بنگالی مگر مسلمان حکمران سلطان بختیار خلجی سے لے کر جنرل ایوب خان تک بنگالیوں نے کسی بھی حکمران کو اس لیے مسترد نہیں کیا کہ وہ غیر بنگالی تھا۔ مولانا آزاد نے یہ پیش گوئی بھی کی تھی کہ ’’پاکستان بن گیا تو نااہل سیاست دانوں کی وجہ سے یہاں بھی فوج حکمران رہے گی جس طرح کہ باقی کے اسلامی ملکوں میں ہے‘‘۔ ’’مولانا آزاد کی ہر پیش گوئی۔۔۔ حرف بہ حرف غلط‘‘ کے تحت مصنف نے مولانا آزاد کی اس پیش گوئی کے رد میں لکھا ہے کہ 1946ء میں جب مولانا نے یہ انٹرویو دیا صرف چار مسلمان ملک آزاد تھے۔ سعودی عرب، ایران اور افغانستان میں بادشاہت تھی اور ترکی میں جمہوریت۔ باقی سار, ...ادامه مطلب

  • جدیدترین مطالب منتشر شده

    گزیده مطالب

    تبلیغات

    برچسب ها