ہسپتالوں کی حالت زار، مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے

متن مرتبط با «اہمیت» در سایت ہسپتالوں کی حالت زار، مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے نوشته شده است

اہمیت مطالعہ و مباحثہ

  • اہمیت مطالعہ و مباحثہ | | Voice of Nation مرکز مطالعات و تحقیقات اہمیتِ مطالعہ و مباحثہمحمد حسن جمالی شخصیت میں ارتقا کے لئے کثرت مطالعہ اور مباحثہ ناگزیر ہے۔دنیا میں غیر معصوم جتنی بھی نابغہ شخصیات گزری ہیں ان کی سیرت،تاریخ اور احوال زندگی سے معلوم ہوتا ہے کہ عمیق مطالعہ کرنا اور ایک دوسرے کے ساتھ علمی بحث ومباحثہ کرنا ان کی زندگی کا سب سے محبوب مشغلہ تھا۔مطالعہ اور مباحثہ جہاں انسان کو آفاقی بناتے ہیں وہیں وہ انسان کی تعمیر شخصیت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔جب انسان علمی کتابوں کا گہرا مطالعہ اور مباحثہ کرتا ہے تو اسے اپنی کمزوریوں کا علم ہوتا ہے،اس کے شعور میں پختگی پیدا ہوتی ہے،اس میں اچھے اور بُرے کی تمیز پیدا کرنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے،اس میں مسائل کو منطقی معیار پر پرکھنے کی قوت پیدا ہوتی ہے،اس کی چھپی تخلیقی صلاحیتوں کو نکھرنے اور ابھرنے کا موقع ملتا ہے،جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ اہل مطالعہ ومباحثہ انسان کائنات،انسان اور خدا سے متعلق مسائل کو زیادہ بہتر طور پر سمجھ سکتا ہے۔مطالعہ اور مباحثہ طالب علموں کی علمی اور فکری استعداد بڑھانے کے لئے ناگزیر ضرورت ہے، اس بناء پر ضروری ہے اساتذہ اور والدین طلباء کو مطالعہ ومباحثے کی طرف ترغیب دلائیں اور ان دو چیزوں کی اہمیت اور فوائد سے ان کو ہر وقت آگاہ کرتے رہیں۔یہاں یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں اساتذہ طلباء کے سامنے اس بات کا تکرار تو کرتے رہتے ہیں کہ سبق پڑھیں, درس یاد کیا کریں ,پوری دلجمعی سے محنت کریں مطالعہ ذیادہ کریں و... لیکن وہ روش مطالعہ کے بارے میں کچھ نہیں کہتے ۔جس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ مطالعے کے کئی طریقے ہیں اور ایک ہی روش سب کے لئے مفید نہیں ہوسکتی،البتہ مختلف محققین اور دان, ...ادامه مطلب

  • پاکستان میں انتخابات کی اہمیت

  • انتخابات کی اہمیتایم اے راجپوتاگر ہم آئین کو اہمیت دیتے اور ہر کام آئین کے مطابق کرتے تو آج ہمارے ملک کی یہ حالت نہ ہوتی۔ نہ ہی معیشت اتنی کمزور ہوتی اور نہ ہی کبھی کوئی سیاسی بحران جنم لیتا۔جناب سینیٹر رضا ربانی صاحب پی پی کے راہنما ہیں۔سینٹ کے چئرمین بھی رہ چکے ہیں۔پڑھے لکھے اور سنجیدہ بزرگ سیاسی لیڈر ہیں۔گزشتہ دنوں موجودہ حالات پر ان کا ایک بیان دیکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل الیکشنز کو 8 فروری سے آگے لے جانا آئیں پاکستان کی مزید خلاف ورزی ہو گی۔پھر اس تاخیر کے ایک بہت بڑے نقصان کی طرف متوجہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ مارچ تک آدھے سینیٹرز کی مدت بھی مکمل ہو جائے گی اور اگر 8 فروری کو جنرل الیکشن نہیں ہوتے تو قومی و صوبائی اسمبلیوں کے علاوہ ہمارے ملک کے پاس سینٹ بھی نہیں رہے گا۔ یعنی ملک مکمل طور پر پارلیمان کے بغیر ہو جائے گا جس کا سیدھا اثر معیشت پر پڑے گا اور یوں ہمارا پیارا وطن ایک بہت بڑے بحران کا شکار ہو جائے گا۔اگر آپ غیر جانبداری سے کام لیں تو ربانی صاحب کی تائید دنیا کا ہر باشعور انسان کرے گا۔ ہمارا ہمسایہ اسلامی ملک ایران ہمیشہ اپنے آئین کے مطابق انتخابات کراتا ہے اور ایک دن بھی انتخابات میں تاخیر نہیں کی جاتی۔ایران عراق جنگ کے درمیان بھی ایران میں مقررہ تاریخ پر انتخابات ہوتے رہے۔ایران میں بڑے بڑے تباہ کن زلزلے آئے لیکن انتخابات اپنے وقت پہ ہوئے۔ایران میں امریکی مداخلت اور دہشتگردی بھی انتخابات کو پیچھے نہ دھکیل سکی۔ایران کے اکثر شھروں میں سردیوں میں شدید برفباری ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود ووٹ دینے کیلئے لوگوں کی لمبی لمبی لائنیں لگی رہتی ہیں اور ایران کی کامیابی کا ایک راز بھی یہی آئین کی پاسداری ہے۔لیکن ہمارے ہاں ہمیشہ کسی نہ کسی بہانے سے یا تو اصلا آئیں توڑ دیا جات, ...ادامه مطلب

  • بیانیے کی اہمیت

  • جدیدترین مطالب منتشر شده

    گزیده مطالب

    تبلیغات

    برچسب ها