ہسپتالوں کی حالت زار، مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے

متن مرتبط با «بھیڑیے» در سایت ہسپتالوں کی حالت زار، مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے نوشته شده است

انسان نما بھیڑیے

  • انسان نما بھیڑیے✍️: عارف بلتستانی[email protected]چارلی چیپلن نے کیا خوب کہا ہے ”ایک سیب گرا اور قانون کشش دریافت ہوگیا مگر افسوس کہ ہزاروں اجسام گرے اور انسان کبھی انسانیت دریافت نہ کرسکا۔ انسانیت آج زخموں سے چور چور ہے، اس سے خون رس رہا ہے ‘ وہ کراہ رہی ہے غم والم کے مارے رو رہی ہے۔ جس کا اتم مصداق غزہ ہے۔ میں اس کو سوچ کر محزون اور شش و پنج میں مبتلا تھا۔ آنسو آنکھوں کے حلقے سے نکل نکل کر رخساروں کو تر کرنے میں مصروف ہیں۔ اسی اثنا میں میرا ذہن تخیل کے گھوڑے پر سوار ہوکر کربلائے عصر کی طرف سفر کرنے لگتا ہے۔ وہاں پہنچا ہی تھا کہ اچانک بلند و بالا عمارت مہیب آواز کے ساتھ ڈھ گئی۔ چارسو غبار پھیل گیا۔ میرا چہرہ فَق ہو گیا۔ جب اپنی طرف متوجہ ہوا تو حیران رہ گیا۔ وہ جگہ ملبوں کے ڈھیر میں بدل چکی تھی۔ میں وہاں ششدر تھا۔ عمارتیں ریزہ ریزہ ہوکر روئی کے گالوں کی طرح اڑ رہی تھیں۔ گویا صحرا میں گھمسان کی لڑائی کے دوران ریت کا طوفان اٹھ رہا ہو۔ بالکل کربلا کے لق و دق صحرا کا منظر لگ رہا تھا۔تخیل کی وادی میں کھڑا سوچ رہا تھا۔ آج کا غزہ، اس صدی کی کربلا ہے جو اکسٹھ ہجری کی کربلا کا تکرار ہے۔ کل کے ہتھیار تیر و تبر، نیزہ و تلوار تھے۔ آج کا اسلحہ ٹینک و توپ ، لانچر و راکٹ اور ڈرون و میزائل ہیں۔کل صحرا کی ریت میں جل رہے تھے۔ آج توپوں کی تپش سے جل رہے ہیں۔ کل بھی پس پردہ یہودی لابی تھے۔ آج بھی پس پردہ اور پہلی صفوں میں یہودی لابی و سپاہی ہیں۔ کل بھی ناانصافی پر مبنی فوج تھی۔ آج بھی ناانصافی پر مبنی فوج ہے۔ کل بھی انسانی اور جنگی قوانین کا لحاظ نہیں رکھا گیا تھا۔ آج بھی انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ سوچ وہی، لابی وہی، روش وہی، افراد میں خصوصیات وہی بس زمانہ اور چہرے بدل گئے, ...ادامه مطلب

  • جدیدترین مطالب منتشر شده

    گزیده مطالب

    تبلیغات

    برچسب ها