ہسپتالوں کی حالت زار، مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے

متن مرتبط با «اثاثے» در سایت ہسپتالوں کی حالت زار، مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے نوشته شده است

کہاں سے آئے یہ اثاثے ؟

  • کہاں سے آئے یہ اثاثے ؟نذر حافیگزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک تحریر نظروں سے گزری۔ پڑھ کر بہت خوشی ہوئی کہ چلیں کوئی تو ہے جو ان مسائل پر بات کر رہا ہے۔ بصد افسوس تحریر پر محرّر کا نام درج نہیں تھا۔ تحریر کا پہلا پیراگراف ہی اس کی اہمیت کو واضح کر رہا تھا۔ آپ بھی ملا حظہ فرمائیے:"بانی انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی حضرت امام خمینی نے جمکران میں ایک تین مرلے کا گھر ورثے میں چھوڑا، 36 سال سے مقام معظم رہبری کے منصب پر فائز حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا چھوٹا سا ذاتی مکان ہے، جہاں سے وہ فرائض منصبی ادا کرنے کے ساتھ انتہائی سادہ زندگی بسر کرتے ہیں، صدر ، چیف جسٹس و ملٹی بلین ادارے آستان قدس رضوی کے سربراہ جیسی اہم ذمہ داریوں پر فائز رہنے اور 45 برس انقلاب اسلامی کی خدمت کرنے والے شہید صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے ورثے میں پانچ مرلے کا مکان چھوڑا، سابق ایرانی صدور پنشن اور مزید ملازمت کر کے اپنا گزر بسر کرتے ہیں۔"اس پیراگراف کے بعد چند سوالات اٹھائے گئے تھے وہ بھی پیشِ خدمت ہیں:ایسے میں سوال ہے پاکستان میں ملت جعفریہ کے چند رہنماؤں، مدارس کے مدیران، ٹرسٹ و ادارہ مالکان و تنظیمی افراد نے کروڑوں، اربوں کے اثاثے کیسے بنا لیے ؟؟جنھوں نے پیدل و سائیکل پر سفر شروع کیا تھا، آج ان کے پاس کروڑوں کے اثاثے کہاں سے آئے ؟کیا انھیں یہ اثاثے وراثت میں ملے؟ کیا ان کا کوئی ذاتی کاروبار ہے؟ذاتی کاروبار کے لیے سرمایہ کہاں سے آیا ؟ ان افراد کے زرائع آمدن کیا ہیں؟کیا ان کے وسائل زرائع آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں؟ کیا یہ اپنے وسائل سے مہنگی گاڑیوں، عالیشان مکانات میں پر آسائش زندگی بسر کر سکتے ہیں؟کیا یہ ملی وسائل کی آمدن و خرچ کا حساب رکھتے ہیں اور باقاعدہ سالانہ آڈٹ کرواتے ہیں؟ انھوں نے اپ, ...ادامه مطلب

  • جدیدترین مطالب منتشر شده

    گزیده مطالب

    تبلیغات

    برچسب ها